سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص نے کہا: یا رسول اللہ! کون سا بڑا گناہ ہے اللہ کے نزدیک؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہ تو اللہ کا شریک کرے کسی کو حالانکہ پیدا کیا تجھے اللہ نے“ اس نے کہا: پھر کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہ تو قتل کرے اپنی اولاد کو اس ڈر سے کہ وہ کھائے گی تیرے ساتھ“ اس نے کہا: پھر کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہ تو زنا کرے اپنے ہمسایہ کی عورت سے“ پھر اللہ تعالٰی نے قرآن مجید میں اسی کے موافق اتارا۔ «وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ يَلْقَ أَثَامًا» (۲۵/الفرقان: ۶۸) اخیر تک۔ یعنی اللہ تعالٰی کے خاص بندے وہ ہیں جو نہیں پکارتے اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو اور نہیں قتل کرتے اس جان کو جس کا قتل کرنا اللہ نے حرام کیا مگر کسی ناحق کے بدلے اور نہیں زنا کرتے اور جو کوئی یہ کام کرے وہ اس کی سزا پائے گا۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ عُثْمَانُ : حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : قَالَ رَجُلٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، أَيُّ الذَّنْبِ أَكْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ ؟ قَالَ : " أَنْ تَدْعُوَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ " ، قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مَخَافَةَ ، أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ ، قَالَ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِكَ ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِيقَهَا وَالَّذِينَ لا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلا بِالْحَقِّ وَلا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ يَلْقَ أَثَامًا سورة الفرقان آية 68 .