سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے تمہاری تین باتوں سے اور ناخوش ہوتا ہے تین باتوں سے۔ خوش ہوتا ہے اس سے کہ تم عبادت کرو اس کی اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔ اس کی رسی سب مل کر پکڑے رہو۔ (یعنی قرآن پر عمل کرتے رہو) اور پھوٹ مت ڈالو۔ اور ناخوش ہوتا ہے بے فائدہ گفتگو سے اور بہت پوچھنے سے (یعنی ان مسائل کا پوچھنا جن کی ضرورت نہ ہو یا ان باتوں کا جن کی حاجت نہ ہو۔ اور جن کا پوچھنا دوسرے کو ناگوار گزرے) اور مال کے تباہ کرنے سے۔“ (یعنی بے فائدہ اٹھانے سے جو نہ دنیا میں کام آئے نہ عقبیٰ میں جیسے پتنگ بازی، آتش بازی میں)۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنَّ اللَّهَ يَرْضَى لَكُمْ ثَلَاثًا وَيَكْرَهُ لَكُمْ ثَلَاثًا ، فَيَرْضَى لَكُمْ أَنْ تَعْبُدُوهُ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ، وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا ، وَلَا تَفَرَّقُوا ، وَيَكْرَهُ لَكُمْ قِيلَ ، وَقَالَ ، وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ ، وَإِضَاعَةِ الْمَالِ " ،