´اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: ”تم مسہل کس چیز کا لیتی تھی“؟ میں نے عرض کیا: «شبرم» سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ تو بہت گرم ہے“، پھر میں «سنا» کا مسہل لینے لگی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی چیز موت سے نجات دے سکتی تو وہ «سنا» ہوتی، «سنا» ہر قسم کی جان لیوا امراض سے شفاء دیتی ہے“۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ , عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ , عَنْ زُرْعَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ مَوْلًى لِمَعْمَرٍ التَّيْمِيِّ , عَنْ مَعْمَرٍ التَّيْمِيِّ , عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ , قَالَتْ : قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " بِمَاذَا كُنْتِ تَسْتَمْشِينَ ؟ " , قُلْتُ : بِالشُّبْرُمِ , قَالَ : " حَارٌّ جَارٌّ " , ثُمَّ اسْتَمْشَيْتُ بِالسَّنَى , فَقَالَ : " لَوْ كَانَ شَيْءٌ يَشْفِي مِنَ الْمَوْتِ , كَانَ السَّنَي وَالسَّنَي شِفَاءٌ مِنَ الْمَوْتِ " .