06 Safar 1447

وزیرِ اعظم نے پاکستان کے عزم کو دہرایا کہ وہ مزدوروں کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنائے گا۔

وزیرِ اعظم نے زور دیا کہ مزدوروں کے بنیادی حقوق کا تحفظ پاکستان کے آئین کا ایک بنیادی اصول ہے، جو مکمل طور پر انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے بنیادی کنونشنز کے مطابق ہے، جن پر پاکستان ایک پرعزم دستخط کنندہ ہے۔ یہ پیغام یومِ مزدور کے موقع پر دیا گیا۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پاکستان میں کئی اہم قانون سازی اور انتظامی اصلاحات کی گئی ہیں۔ ہم نے جبری مشقت سے متعلق 2014 کے پروٹوکول اور میری ٹائم لیبر کنونشن سمیت کئی اہم بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کی ہے، جن کے تحت محفوظ اور صحت مند کام کے ماحول کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

پہلی بار، پاکستان میں ہر کارکن کو اب ایک قومی پیشہ ورانہ تحفظ اور صحت کے پروفائل سے فائدہ حاصل ہو رہا ہے، جو ملک بھر میں زیادہ محفوظ اور صحت مند کام کی جگہیں یقینی بناتا ہے۔

وزیراعظم نے یہ بھی نشاندہی کی کہ حکومت نے ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) اور ورکرز ویلفیئر فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) جیسے اداروں کو وسعت دینے میں خاطر خواہ پیشرفت کی ہے، تاکہ مختلف ورک فورس شعبوں میں محنت کشوں کے تحفظ کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ محنت کشوں کو وقار، تحفظ اور مواقع کی فراہمی کے لیے محنت کش قوانین میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہنر مندی کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، جس میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹک) اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹیز (ٹیوٹاز) کے ذریعے نوجوانوں اور خواتین کو جدید ہنر سکھا کر بااختیار بنایا جا رہا ہے۔

آخر میں وزیرِاعظم نے تمام اسٹیک ہولڈرز – صنعت کاروں، مزدوروں، سول سوسائٹی اور حکومت – سے اپیل کی کہ وہ مل کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیں جہاں محنت کشوں کا احترام کیا جائے، ان کے حقوق کی پاسداری ہو، اور سب کے لیے منصفانہ اور باعزت روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

X