ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے
مرتے ہیں ولے ان کی تمنا نہیں کرتے
در پردہ انہیں غیر سے ہے ربط نہانی
ظاہر کا یہ پردہ ہے کہ پردا نہیں کرتے
یہ باعث نومیدی ارباب ہوس ہے
غالبؔ کو برا کہتے ہیں اچھا نہیں کرتے
© 2025 Pakistanify Media - Navigating The World of Information
Login to your account below
Remember Me
Fill the forms below to register
Please enter your username or email address to reset your password.