سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے وہی مضمون مثل حدیث مالک اور ابن جریج کے روایت کیا اور ان راویوں میں سے کسی نے یہ نہیں کہا کہ روایت ہے نافع سے وہ راوی ہیں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ کہا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے، سنا میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے، مگر ابن جریج نے اکیلے اور ابن جریج کی اتباع کی ہے اس بیان میں ابن اسحاق نے۔
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَصْبَهَانِيِّ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَعْقِلٍ ، حَدَّثَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمًا ، فَقَمِلَ رَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ ، فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ ، فَدَعَا الْحَلَّاقَ فَحَلَقَ رَأْسَهُ ، ثُمَّ قَالَ لَهُ : " هَلْ عِنْدَكَ نُسُكٌ ؟ " ، قَالَ : مَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ ، " فَأَمَرَهُ أَنْ يَصُومَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ ، أَوْ يُطْعِمَ سِتَّةَ مَسَاكِينَ ، لِكُلِّ مِسْكِينَيْنِ صَاعٌ " ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ خَاصَّةً فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ سورة البقرة آية 196 ثُمَّ كَانَتْ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً .