سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا اور ہم تین سو سوار تھے اور ہمارے سردار ابوعبیدہ بن الجراح تھے، ہم قریش کے قافلہ کو تاک رہے تھے، تو ہم سمندر کے کنارے آدھے مہینے تک پڑے رہے اور وہاں سخت بھوکے ہوئے یہاں تک کہ پتے کھانے لگے اور اس لشکر کا نام یہی ہو گیا پتوں کا لشکر، پھر سمندر نے ہمارے لئے ایک جانور پھینکا جس کو عنبر کہتے ہیں، اس میں سے آدھے مہینے تک کھاتے رہے، اور اس کی چربی بدن پر ملتے رہے، یہاں تک کہ ہم زور دار ہو گئے، پھر ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ایک پسلی لے کر کھڑی کی اور سب سے زیادہ لمبا آدمی لشکر میں دیکھا، اور سب سے زیادہ لمبا اونٹ اس آدمی کو اس اونٹ پر سوار کیا، وہ اس کی پسلی کے تلے سے نکل گیا، اور اس کی آنکھ کے حلقہ میں کئی آدمی بیٹھ گئے۔ جابر نے کہا ہم نے اس کی آنکھ کے حلقہ میں سے اتنے گھڑے چربی کے نکالے اور ہمارے ساتھ (اس جانور کے ملنے سے پہلے) ایک تھیلہ تھا کھجور کا تو ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ ہم میں سے ہر ایک کو ایک ایک مٹھی کھجور دیا کرتے، پھر ایک ایک کھجور دینے لگے، جب وہ بھی نہ ملی، تو ہم کو معلوم ہوا اس کا نہ ملنا۔ (یعنی ایک کھجور سے کیا ہوتا ہے پھر جب وہ بھی نہ رہی اس وقت معلوم ہوا کہ ایک کھجور بھی غنیمت تھی)۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ : سَمِعَ عَمْرٌو ، جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ : بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةِ رَاكِبٍ ، وَأَمِيرُنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ نَرْصُدُ عِيرًا لِقُرَيْشٍ ، فَأَقَمْنَا بِالسَّاحِلِ نِصْفَ شَهْرٍ ، فَأَصَابَنَا جُوعٌ شَدِيدٌ حَتَّى أَكَلْنَا الْخَبَطَ ، فَسُمِّيَ جَيْشَ الْخَبَطِ ، فَأَلْقَى لَنَا الْبَحْرُ دَابَّةً يُقَالُ لَهَا الْعَنْبَرُ ، فَأَكَلْنَا مِنْهَا نِصْفَ شَهْرٍ وَادَّهَنَّا مِنْ وَدَكِهَا حَتَّى ثَابَتْ أَجْسَامُنَا ، قَالَ : فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ ، فَنَصَبَهُ ثُمَّ نَظَرَ إِلَى أَطْوَلِ رَجُلٍ فِي الْجَيْشِ وَأَطْوَلِ جَمَلٍ ، فَحَمَلَهُ عَلَيْهِ فَمَرَّ تَحْتَهُ ، قَالَ : وَجَلَسَ فِي حَجَاجِ عَيْنِهِ نَفَرٌ ، قَالَ : وَأَخْرَجْنَا مِنْ وَقْبِ عَيْنِهِ كَذَا وَكَذَا قُلَّةَ وَدَكٍ ، قَالَ : وَكَانَ مَعَنَا جِرَابٌ مِنْ تَمْرٍ ، فَكَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ " يُعْطِي كُلَّ رَجُلٍ مِنَّا قَبْضَةً قَبْضَةً ثُمَّ أَعْطَانَا تَمْرَةً تَمْرَةً فَلَمَّا فَنِيَ وَجَدْنَا فَقْدَهُ " .